- داخلہ: جاری ہے
- رابطہ: 923338424466+
- میل:mjsrg786@gmail.com
- جون 1, 2025
- laiba
- Campaign has ended
- Gujrart, Pakistan
نیا تعمیراتی پروجیکٹ
۞لَنۡ تَنَالُوا الۡبِرَّ حَتّٰى تُنۡفِقُوۡا مِمَّا تُحِبُّوۡنَ ؕ وَمَا تُنۡفِقُوۡا مِنۡ شَىۡءٍ فَاِنَّ اللّٰهَ بِهٖ عَلِيۡمٌ
ترجمہ:
تم ہرگز بھلائی کو نہ پہنچو گے جب تک راہِ خدا میں اپنی پیاری چیز نہ خرچ کرو اور تم جو کچھ خرچ کرو اللہ کو معلوم ہے.
برادران و ہمشیران اسلام آپ سب کی خدمت میں ایک عظیم الشا ن دعوت خیر پیش ہے۔ آپ سب اس وقت اسکرین پر مرکزی جامعہ سفیہ رحمانیہ للبنات الاسلام ادھوال کلاں گجرات پاکستان کے نئے پروجیکٹ کو تعمیری مرحلے میں ملاحظہ فرما رہے ہیں۔ زمین سے ابھرتے ہوئے یہ نوری ستون اپنی بلندیوں کے ساتھ ساتھ اللہ کی راہ میں خرچ کرنے والوں کے عروج اور اسکی طرف سے حاصل ہو نے والے قرب، رضامندی اور بخشش کا اعلان کر رہیں ہیں۔ یہ مرکز گزشتہ تیس سال سے امت محمدیہ کی بیٹیوں کی جسمانی و روحانی، علمی و عملی تربیت میں صبح و شام مصروف ہے۔ جس کی شاندار اور منفرد بات یہ ہے کہ خواتین ہی اپنی مدد آپ کے تحت انتہائی ذوق و شوق سے اس کی تعمیر و ترقی کا کام کر رہی ہیں۔ اس اخلاص اور شوق کی برکت کا ہی یہ ظہور ہے کہ دس مرلہ سے یہ شروع ہو نے والا سلسہ الحمد للہ حمدا کثیرا آج دس کنال پر محیط ہے۔
اس نئے پروجیکٹ کو مکمل کر نے کے لیے تقریباء 15کروڑرقم ہم سب نے مل کر رب کے حضور قرض حسنہ پیش کرنا ہے۔تاکہ امت کی خواتین کو عظیم فریظہ ءِ علم ادا کر کے دنیا و آخرت میں اعلی مقام دلاسکے۔
خواتین و حضرات علم دین تو ہر دور میں اور ہر عمر میں مرد و خواتین کے لئے حاصل کرنا فرض رہنا ہی ہے۔ مگر جس دور میں کلمہ پڑھنے والی مسلمان عورت نیم برہنہ حالت میں سڑکوں پہ نکل کر
میرا جسم میری مرضی کے نعرے بلند کریں اور اللہ و رسول کو بھی چیلنج کر نے سے گریز نہ کریں تو پھر اس عظیم فرض کو نبھاے بغیر آنے والی نسلوں کو تباہی، ذلت اور قہر خداوندی سے ہرگز نہیں بچایا جا سکتا۔
دنیا کی ہر قوم اور ہر معاشرہ اپنا نظریہ ءِ تعلیم خود مرتب کرتا ہے۔ جبکہ اہل ایمان کا نظریہ ءِ تعلیم رب ذوالجلال نے خود مرتب فرما کر نبیوں کے سردار کے مقدس ہا تھوں ہمیں عطا فرمایا۔ الحمدللہ۔
اپنے مقدر پر جتنا رشک کریں کم ہے کہ ہمارے خالق نے ہمیں کتنا لافا نی جامع اور دائمی زندگی سے نوازہ ہے۔ مگر ہماری توجہ تو آج اس عظمت سے ہٹ گئی ہماری young generations تیزی سے عریانی اور فحاشی کی لپیٹ میں آرہی ہے۔ بلا شبہ اس کی وجہ انہیں اس عظیم نظریہ ءِ حیات سے آشنا نہ کرنا ہے۔ ورنہ اقبال نے تو ہمیں بتا دیا ہے کہ اے مسلم تیرا خمیر تو رب نے بہت ہی اعلی بنا یا ہے اپنی نسلوں پر معمولی سی توجہ دے کر تو دیکھ ۔
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی ذرخیز ہے ساقی۔
اپنی جنریشنز کو ہم صیحح معنوں میں اس زیورِ قرآن و سنت سے آراستہ کریں تو آبِ حیا ت کو چھوڑ کر مسلمان صحراؤں اور سیرابو ں کا رخ کیوں کر کریں گا؟
برادرانِ اسلام بالخصوص آپ کے سمجھنے کی بات یہ ہے کہ عصری اور دینی علوم کا روشن اور نتیجہ خیز سٹیج صحیح معنوں میں اسی وقت مؤثر ہو گا جب اس سے مسلما ن عورت کو روشنی نصیب ہو۔
کیونکہ نسلوں کے سنوانے اور نکھرانے کا کام اللہ تعالی نے عورت ہی کے سپرد کیا ہے۔ اس دور میں ہم سب مل کر جب تک قولی، فعلی، عملی،مالی، جسمان تعاون پیش نہیں کریں گے تو اس عظیم مشن میں کامیابی ممکن نہیں ہو گی اور ہمیں اس کا اللہ کے حضور جواب دینا ہو گا۔
اللہ کریم نے ہمیں اپنی راہ میں مال خرچ کرنے کا حکم بھی دیا اور اس پر عظیم و الشان اجر کا وعدہ فرما کر ہما را شوق اور یقین بڑھایا۔ دس گنا سے سات سو گنا تک واپس کرنے کا وعدہ فرمایا ہےء اور اس سے زیادہ کا عدد تو ذکر ہی نہیں کیا کہ اوپر کتنا دے سکتا ہوں بے حساب ہے۔
آئیے،
قدم اٹھائیے! ہا تھ بڑھائیے! اللہ کو قرض حسنہ پیش کیجئے۔ اللہ پاک فرماتا ہے اے ابن آدم تو اپنا مال میرے پاس جمع کروا دے جہاں نہ پرانہ ہو گا، نہ جلے گا۔ نہ ضائع ہو گا اور اس دن پروفٹ کے ساتھ واپس کروں گا جس دن تو ایک ایک نیکی کو ترس رہا ہو گا۔ یہ ہماری نوری انشورنس ہو گی۔ جو multiply ہو کر دنیا و آخر ت میں ہمیں واپس ملیں گی۔ جتنی بھی terms اللہ پاک نے خرچ کرنے کی ہمیں بتائی ہیں سب الحمدللہ مرکزی جامعہ سیفیہ رحمانیہ کے ساتھ منسلک ہیں مثلاء ً غربا کو کھا نا کھلانا، مساکین کی مدد کرنا، یتیم کی پرورش کر نا مشترکہ صدقہ ء جاریہ قائم کرنا کسی سفید پوش کو تعلیم دلانا ماشاء اللہ یہ تمام کا م اعلی معیار کے ساتھ مرکز میں سرانجام دئے جا رہے ہیں۔
ہمارے نئے پروجیکٹ میں بچیوں کے ہنر کے لئے سلائی، کڑاہی، کمپیوٹر، خانہ داری جبکہ تعلیم میں دینی اور دنیاوی تعلیم کے لیئے الگ الگ شعبے بنائے جا رہے ہیں۔ دوسرے شہروں سے آنے والی بیٹیوں اور بہنو ں کے لئے رہائش خردو نوش علاج اور لباس کا انتظا م بھی ماشاءاللہ ادارہ کرتا ہے۔
مرکزی جامعہ سیفیہ رحمانیہ للبنات الاسلام ادھوال کلاں گجرات اللہ اور اس کے رسول کا ایک ایسا منتخب کردہ ادارہ ہے جہاں شب و روز خواتینِ اسلام نورانی و روحانی ماحول میں دینی و دنیاوی تعلیمات سے مستفید ہو رہی ہیں۔
سب سے اہم بات کہ آج کے اس پرفتن دور میں جہاں خواتین کی نسبت مرد حضرات ہر عظیم کام میں آگے نظر آتے ہیں ۔وہاں ایک ایسی ولیہ ءکاملہ اللہ ا ور رسول ﷺ کی منظورِ نظر مبلغہ ء اسلام ،معلمہ و مکرمہ، حافظہ وقاریہ، محدّثہ و مدرسہ شیخۃ الحدیث محترمہ تسنیم ہاشمی سیفی صاحبہ پرنسپل جامعہ سیفیہ رحمانیہ مدارس نیٹ ورک پاکستان دنیا کے طول و عرض میں پیارے آقا و مولاﷺ کے عشق میں سیدہ فاطمہ الزہرہ سلام اللہ علیہا کی چادرِ تطہیر کو تھامے ہوے دینِ اسلام کے اس عظیم مشن میں عظیم خدمات سرانجام دے رہیں ہیں۔
بیشک اللہ سبحانہ وتعالیٰ اپنے عظیم کاموں کےلئے اپنے عظیم بندے بندیوں کا ہی انتخاب فرماتا ہے۔
اس تعمیری پروجیکٹ کا بنیادی مقصد تعلیمی بہران کا خاتمہ ہے ۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنی کتاب قرآن مجید میں جس بات کا حکم دیتا ہے اس حکم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عمل کرکے سکھاتے۔ یہ ادارہ اس بات کی شدید ضرورت محسوس کرتے ہوئے کہ اسلامی معلومات کی فراہمی کا حقیقی طریقہ فراہم کیا جائے اور ماشآء اللہ طالبات کی بڑھتی ہو ئی آبادی کو ایک شاندار ماحول پیش کیا جائے ، جامعہ ہذا اپنی بڑھتی ہوئی عروج و ارتقاء کی منزل کی طرف رواں دواں نئے تعمیراتی پروجیکٹ کا آغاز کر چکا ہے ۔ اس سفر میں 10 مرلے سے شروع ہونے والا اللہ کا گھر آج 10 کنال پر مشتمل ایک طاقتور ادارہ بن چکا ہے۔ اس تعمیر کا بنیادی مقصد اسلامی علوم کے ساتھ ساتھ سماجی اور سائنسی علوم کے لیے اچھا ماحول فراہم کرنا ہے۔
الحمدللہ ! اللہ کے فضل و کرم سے اس پروجیکٹ کا گراونڈ فلور مکمل ہوا۔ یقیناً یہ آپ سب کی کوششوں ، محنتوں ، اور محبتو ں کا ثمر ہے۔ جب بھی ہم اپنا قدم یا ہاتھ اسلام کی ترقی و برتری کے لئے بڑھاتے ہیں تو درحقیقت ہم اپنی ہی ترقی کو دعوت دیتے ہیں ۔ بیشک قطرے قطرے سے دریا بنتا ہے ۔اسلام کے اس عظیم وشان سفر میں جو لوگ شامل ہوتے ہیں ان کے بارے میں اللہ پاک ارشاد فرماتاہے۔
اَلَّذِيۡنَ يُنۡفِقُوۡنَ اَمۡوَالَهُمۡ بِالَّيۡلِ وَالنَّهَارِ سِرًّا وَّعَلَانِيَةً فَلَهُمۡ اَجۡرُهُمۡ عِنۡدَ رَبِّهِمۡۚ وَلَا خَوۡفٌ عَلَيۡهِمۡ وَلَا هُمۡ يَحۡزَنُوۡنَ۞
ترجمہ : جو لوگ (اﷲ کی راہ میں) شب و روز اپنے مال پوشیدہ اور ظاہر خرچ کرتے ہیں تو ان کے لئے ان کے رب کے پاس ان کا اجر ہے اور (روزِ قیامت) ان پر نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ رنجیدہ ہوں گے، (القرآن - سورۃ 2 آیت 274)
امت مصطفیٰ ﷺ کی دینی ، دنیاوی، جسمانی اور روحانی خدمت میں ہر پل مستعد مرکزی جامعہ سیفیہ رحمانیہ عروج و ارتقاء کے نئے سفر اور نئی منزل کی جانب رواں دواں ہے۔
یعنی دس کنال کے وسیع رقبہ میں منبعٔ نور عمارت کی تعمیر جاری ہے۔
اپنی نسلوں کے لئے دین کا مرکز تعمیر کر کے صدقہ جاریہ بنائیے۔
جنت میں محل تیار کرنے کے لئے چند اینٹیں یہا ں لگا لیجئے۔
وعدہ خداوندی ہے اینٹ اور گارہ یہاں لگاؤمحل جنت میں تعمیر ہو گا ۔
ٹیوب لاٹس یہاں لگوائے روشنی آپ کی قبر کو منور کر دے گی۔
چھت اللہ کے گھر پر ڈالیے اسکا سایہ میدانِ محشر کام آئیگا۔
گلشنِ دین کو یہاں آباد کیجئے اللہ پاک آپ کی قبر کو جنت کا باغ بنا دے گا ۔
یہ سب راستے جنت ہی کو جاتے ہیں ۔
اپنے ساتھ ہمدردی کیجئے ، اپنے لئے کچھ بچت کر لیجئے ۔ اللہ کے حبیب ﷺ نے فرمایا۔
تمہارا مال وہ ہے جو تم نے آگے بھیج دیا ۔
لہذا ہم کئی طریقوں سے اپنے مال کو محفوظ کر سکتے ہیں جو کہ مندرجہ ذیل ہیں۔
صدقہ:
انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: صدقہ رب کے غصے کو بجھا دیتا ہے اور بری موت سے بچاتا ہے ۔ (جامع ترمزی 664)
’’صدقہ گناہوں کو اس طرح مٹاتا ہے جیسے پانی آگ کو بجھا دیتا ہے‘‘ (ترمذی 614)
زکوٰۃ:
حضرت ابوہریرہ ؓ نے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس نے بھی کسی پاکیزہ چیز کا صدقہ کیا اور اللہ پاکیزہ چیز ہی قبول کرتا ہے ١ ؎ تو رحمن اسے اپنے دائیں ہاتھ سے لیتا ہے ٢ ؎ اگرچہ وہ ایک کھجور ہی ہو، یہ مال صدقہ رحمن کی ہتھیلی میں بڑھتا رہتا ہے، یہاں تک کہ وہ پہاڑ سے بڑا ہوجاتا ہے، جیسے کہ تم میں سے ایک اپنے گھوڑے کے بچے یا گائے کے بچے کو پالتا ہے ۔) جامع ترمزی حدیث 661(
صدقہ فطر:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے صدقہ فطر میں ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو مسلمانوں میں سے ہر ایک پر فرض کیا، خواہ وہ آزاد ہو یا غلام، مرد ہو یا عورت (سنن ابن ماجہ 1826(
لنگر شریف:
حضرت صہیب ؓ نے عرض کیا میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے کہ تم میں سے بہترین آدمی وہ ہے جودوسروں کو کھانا کھلائے۔ ( مسند احمد23981(
ان تمام صدقات کو آپ احسن انداز میں ادا کر سکتے ہیں کیونکہ بہترین صدقہ وہ ہے جو اُس کے ہا ں قبول ہو۔ تو یہ دین کی درسگاہیں ایسا نایاب تحفہ ہے جو اللہ ﷻ نے اپنے محبوب کے امتیوں کو عطا کی جن میں علمی و ادبی ، جسمانی اور مالی تعاون پر بے شمار اجر و ثواب کی بشارت عطا فرمائی۔ اسی طرح جامعہ سیفیہ رحمانیہ بھی رحمٰن کا تحفہ ہم سب کے درمیان موجود ہے اور اس کا مزید ایک بہت بڑا پروجیکٹ زیرِ تعمیر ہے۔
آئیے سب مل کے اسے پایۂ تکمیل تک پہنچائیں تاکہ توشئہ آخرت جمع کر سکیں-
عظیم الشان میلاد ہال
قرآن محل
گوشۂ درُود
ووکیشنل ٹریننگ ڈیپارٹمنٹ
مختلف ایجوکیشن بلاکس
میڈکل سنٹر
شاندار لائبریری
یہ سب صدقۂ جاریہ کے خوبصورت ترین پروجیکٹس ہیں آخر ہم سب آسان ترین طریقے سے کیسے اس عظیم مشن کا حصہ بن سکتے ہیں۔ کیونکہ دین کی سر بلندی میں حصہ لینے والے اللہ کے وعدہ کے مطابق سر بلند ہو جاتے ہیں۔
طریقہ ء انتخاب
اپنے بزرگوں کے ایصال ثواب کے لیے ایک طالبہ کیلئے علم دین سیکھنے کی جگہ اپنے ذمے لے سکتے ہیں۔ ہدیہ تقریباً 32000 روپے اور استطاعت نصیب ہو تو مکمل کلاس روم بھی ہدیہ تقریباً 5 لاکھ
اپنے بزرگوں کے ایصال ثواب کے لیے ایک نمازی کی جگہ تیار کروا لیجئے۔ ہدیہ تقریباً 16000 روپے۔
اپنے بزرگوں کے ایصال ثواب کے لیے بجلی کے انتظامات میں شریک ہو سکتے ہیں۔ ہدیہ حسب توفیق۔
اپنے بزرگوں کے ایصال ثواب کے لیے پانی کے انتظامات میں اپنا حصہ مکمل کر سکتے ہیں۔ ہدیہ حسبِ توفیق۔
"آپ اپنی اسطاعت کے مطابق اللہ کیلئے انتخاب کیجئے۔ اللہ اپنی شان کے مطابق آپ کے لئے انتخاب فرماے گا"
Our Donors:
-
laiba shafi
Fasilabad, PK$150.00
Ⓡ MJSRG © 2022 - All rights reserved. Develop by Laiba Shafi
Leave Your Comments